براڈ بینڈ فائبر کنیکٹیویٹی سے متعلق ایک اہم اجلاس منگل کو وفاقی وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام ڈاکٹر عمر سیف کی زیر صدارت وزارت آئی ٹی میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں وزارت آئی ٹی کے حکام اور ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک میں براڈ بینڈ فائبر کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا جبکہ فائبر کنیکٹیویٹی کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر بھی بات چیت کی گئی۔
انڈسٹری ذرائع کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں نے وفاقی وزیر عمر سیف اور ایس آئی ایف سی کی جانب سے رائٹ آف وے مسائل کو حل کرنے کی کوششوں کو سراہا ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں نے ریلوے کی RoW پالیسی متعارف کرانے کے بعد درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے نگراں وفاقی وزیر عمر سیف کو بتایا کہ انہیں ریلوے کراسنگ پر کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ریلوے کراسنگ پر چارجز بھی زیادہ ہیں اور کراسنگ پر فائبرائزیشن کے لیے کھدائی سے متعلق مسائل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمپنیوں نے رائٹ آف وے سے متعلق مناسب حکومتوں کے فیصلوں پر عمل درآمد کا معاملہ بھی اٹھایا۔ نگراں وفاقی وزیر عمر سیف نے ملک بھر کے ریلوے کراسنگ کی تفصیلات طلب کر لیں۔ انہوں نے رائٹ آف وے سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد کی رپورٹ بھی طلب کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ حکومت کی ترجیح ملک میں فائبر کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانا ہے اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 5G کے آغاز کے لیے ٹاورز کے ساتھ فائبر کنیکٹیویٹی ہونا ضروری ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے بیان میں، نگراں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ موبائل براڈ بینڈ اپنانے میں ہر 10 فیصد اضافے کے نتیجے میں جی ڈی پی میں 0.5 سے 0.8 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ لہذا، اپنی معیشت کو بڑھانے میں مدد کے لیے، ہمیں ملک میں براڈ بینڈ فائبر کنیکٹیویٹی کی ترغیب دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا، "گزشتہ چند ہفتوں میں، ہم نے ISPs اور ٹیلی کام پلیئرز کے لیے فائبر بچھانے کے لیے صحیح طریقے سے پالیسیاں بنائی ہیں۔ ملک میں براڈ بینڈ فائبر کنیکٹوٹی کو تیز کرنے والی پالیسیوں پر پہنچنے کے لیے ٹیلی کام انڈسٹری کے اجلاس کی صدارت کرنا بہت اچھا ہے